Hum woh hain jinke sine mein dharakti hai duniya

JK Blogger
0

Poem by Allama Iqbal

ہم وہ ہیں جن کے سینے میں دھرکتی ہے دنیا ہم وہ ہیں جن کی تحریک میں ہے گردشِ ارض و سما سودائے عشق پیدا کیا جس نے ہم کو وہ آتش عشق ہم کو کر گیا دیوانہ نہیں مرتے وہ لوگ جن کے دل میں وطن ہے وہ زندہ جاوید رہتے ہیں، وہ زندہ جاوید رہتے ہیں سرِ نِیست ہو جائے مگر نام نہ ہو کم ہماری یہی پہچان ہے، ہماری یہی نشاں وہی وطن عزیز ہے جس کی خاک بوس کر لیں وہی وطن عزیز ہے جس کی خاطر مر جائیں سدا رہے تو آباد یہ وطن عزیز جہاں کے چاند ستارے اس کی چادر ہیں ہماری قسمت میں لکھا ہے دردِ وطن ہماری قسمت میں لکھا ہے کرب و الم ہماری قسمت میں لکھا ہے دردِ جدائی ہماری قسمت میں لکھا ہے شبِ غم ہماری قسمت میں لکھا ہے وصلِ یار ہماری قسمت میں لکھا ہے دیدارِ یار ہم وہ ہیں جن کے سینے میں دھرکتی ہے آزادی ہم وہ ہیں جن کے نغمے ہیں ترانے آزادی ہم وہ ہیں جن کے خون میں ہے شعلہ آزادی ہم وہ ہیں جن کی قسمت میں ہے دھڑکن آزادی ہماری قوم جاگ اٹھی ہے نیند سے ہماری قوم جاگ اٹھی ہے غفلت سے ہماری قوم جاگ اٹھی ہے استبداد سے ہماری قوم جاگ اٹھی ہے ظلم و ستم سے ہماری قوم جاگ اٹھی ہے اپنے حق کے لیے ہماری قوم جاگ اٹھی ہے اپنی عزت کے لیے ہماری قوم جاگ اٹھی ہے اپنی آزادی کے لیے ہماری قوم جاگ اٹھی ہے اپنے وطن کے لیے ہماری قوم جاگ اٹھی ہے اپنی تاریخ کے لیے ہماری قوم جاگ اٹھی ہے اپنی تہذیب کے لیے ہماری قوم جاگ اٹھی ہے اپنی ثقافت کے لیے ہماری قوم جاگ اٹھی ہے اپنی کلچر کے لیے ہماری قوم جاگ اٹھی ہے اپنی روایت کے لیے ہماری قوم جاگ اٹھی ہے اپنی تمدن کے لیے ہماری قوم جاگ اٹھی ہے اپنی تاریخ کے لیے ہماری قوم جاگ اٹھی ہے اپنی تہذیب کے لیے ہماری قوم جاگ اٹھی ہے اپنی ثقافت کے لیے ہماری قوم جاگ اٹھی ہے اپنی کلچر کے لیے ہماری قوم جاگ اٹھی ہے اپنی روایت کے لیے ہماری قوم جاگ اٹھی ہے اپنی تمدن کے لیے ہماری قوم جاگ اٹھی ہے اپنی تاریخ کے لیے ہماری قوم جاگ اٹھی ہے اپنی تہذیب کے لیے ہماری قوم جاگ اٹھی ہے اپنی ثقافت کے لیے ہماری قوم جاگ اٹھی ہے اپنی کلچر کے لیے

— Allama Iqbal

Post a Comment

0 Comments
Post a Comment (0)
To Top